بیٹے کی آرزو قسط نمبر 35

مدیحہ چدوا کر اور خوب ڈسچارج ہو کر بچھی کو پیار کر کے، شاور لے کر چلی گئی جبکہ میں ایک بار بھی ڈسچارج نہیں ہوا تھا۔ میں نے دیکھا کہ بچھی تھک کر سوئی ہوئی ہے تو میں اس کو ساتھ لپٹا کے لیٹ گیا۔ مجھے بھی نیند آ گئی لیکن جب میری آنکھ … Continue reading بیٹے کی آرزو قسط نمبر 35

بیٹے کی آرزو قسط نمبر 34

میرا لوڑا پہلے ہی کھڑا تھا لیکن اب گولی اور مدیحہ کی گدرائی ہوئی پھدی اور بڑے بڑے تنے وہئے مموں کو دیکھ کر پھٹے کا آ چکا تھا کہاں 38 سائز کے مدیحہ کے ممے اور کہاں 32 سائز کے بچھی کے ممے اور مزے کی بات یہ تھی کہ مجھے چوٹے سائز کے … Continue reading بیٹے کی آرزو قسط نمبر 34

بیٹے کی آرزو قسط نمبر 33

ائرپورٹ سے باہر نکلے تو بچھی کو بس جلدی تھی کہ کسی طرح ہوٹل پہنچیں اور اس کی سیل ٹوٹے۔ میں نے اسے کہا کہ صبر کرو لیکن وہ تھی کہ اس کی چوت میں آگ لگی ہوئی تھی۔ خیر ائرپورٹ سے باہر نکلے تو ٹیکسی لے کر سیدھے ہوٹل پہنچے اور کارڈ لے کر … Continue reading بیٹے کی آرزو قسط نمبر 33

بیٹے کی آرزو قسط نمبر 32

میں نے بچھی سے کہا کہ جہاز کو اڑنے تو دو۔ کہنے لگی کہ میرا جہاز تو کب سے اڑنے کو تیار ہے میں اس کو ذرا سنبھال لوں پہلے۔ اتنے میں اعلان ہوا کہ بیلٹس باندھ لیں ہم نے بیلٹس باندھی لیں اور جہاز نے ٹیکسی کرنا شرع کر دیا۔ جیسے ہی جہاز اڑا … Continue reading بیٹے کی آرزو قسط نمبر 32